میرا پچھلے سال نکاح ہوا تھا۔ رخصتی اگست میں ہونی ہے۔ میرے سسر کے پاس بڑی دولت اور زرعی زمینیں ہیں۔ میری ساس کا انتقال بیس برس پہلے ہوا تھا۔ اب میرے سسر کی عمر 78سال ہے۔ پچھلے دنوں انہوں نے ایک بائیس سالہ لڑکی سے شادی کرلی۔ سب لوگ حیران ہیں کہ انہوں نے اس عمر میں کیوں شادی کی ہے؟ میری عمر اس وقت پچیس سال ہے سوچتی ہوں کہ اپنے سے چھوٹی عمر کی لڑکی کو ساس کیسے کہوں گی اور اس کے ساتھ کیسے ایک گھر میں گزارہ ہوگا۔ میرے شوہر بھی سخت پریشان ہیں۔ مجھے بتائیے کہ میں ان حالات میں کیسے گزارہ کروں؟(ع۔ا، لاہور)
مشورہ:محترمہ! ظاہر ہے آپ کے سسر کو نکاح سے کوئی نہیں روک سکتا تھا۔ ساس عمر میں چھوٹی ہو یا بڑی، اب آپ دونوں کا رشتہ ماں بیٹی کی طرح مقدس ہے۔ آپ پریشان کیوں ہیں؟ آپ کو یہ بھی فکر ہے کہ ایک گھر میں کیسے گزارہ ہوگا؟ گھر میں نوکر چاکر ہیں، آپ کو کام کاج نہیں کرنا پڑے گا۔ آپ صرف رشتے کے تقدس کادھیان رکھیے اور انکی عزت کیجئے۔ محبت سے، اپنائیت سے رہیں گی تو سارے کام سہل ہو جائینگے۔شوہر کو سمجھائیے کہ وہ والد کا احترام ملحوظ رکھتے ہوئے کوئی ناپسندیدہ بات نہ ہونے دیں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں